تحریک حماس کے بیان میں کہا گیا ہے: ہم پاکستانی حکومت کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں جس میں غاصب صیہونی حکومت کو جنگی مجرم اور اس کے وزیر اعظم کو دہشت گرد قرار دیا گيا ہے۔
حماس نے کہا ہے: اسرائیل کے غاصبانہ قبضے اور نیتن یاہو کے بارے میں پاکستان کا بیان ہماری قوم کی حمایت کی سمت ایک قدم ہے جو نسل کشی اور قومی تصفیہ کے خطرے سے دوچار ہے۔
حماس نے مزید کہا: ہم تمام ممالک سے گزارش کرتے ہيں کہ وہ اس فاشسٹ غاصب حکومت کو الگ تھلگ اور اس کا بائکاٹ کرنے اور کے لیے قدامات کریں۔ ہم عالم اسلام کے ممالک سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فلسطینی قوم کی حمایت اور امداد کی کوشش کریں اور غزہ میں جرائم اور نسل کشی کے ارتکاب سے روکنے کے لئے صیہونی حکومت پر دباؤ ڈالیں۔
حماس کا یہ بیان پاکستانی حکومت کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو دہشت گرد قرار دینے اور فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کے الزام میں ان کے کے خلاف مقدمہ چلائے جانے کے مطالبہ کے بعد جاری کیا گیا ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کے سیاسی امور کے مشیر رانا ثناء اللہ نے کہا: نیتن یاہو ایک دہشت گرد ہے جس نے جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
آپ کا تبصرہ